چو کی لفظی تحقیق
اشنان کرنے گھر سے چلے لالہ لال چند
اور آگے آگے لالہ کے ان کی بہو گئی
پوچھا جو میں نے لالہ للائن کہاں گئیں
نیچی نظر سے کہنے لگے وہ بھی چو گئی
میں نے دیا جواب انہیں از رہ مذاق
کیا وہ بھی کوئی چھت تھی کہ بارش سے چو گئی
کہنے لگے کہ آپ بھی ہیں مسخرے عجب
اب تک بھی آپ سے نہ تمسخر کی خو گئی
چو ہوشیار پر میں ندی سے ہے یہ مراد
بی بی تمیز بھی ہیں وہیں کرنے وضو گئی
میں نے کہا کہ چو سے اگر ہے مراد جو
پھر یوں کہو کہ تا بہ لب آب جو گئی
کیوں اینٹھے ہیں ماش کے آٹے کی طرح آپ
دھوتی سے آپ کی نہیں ہلدی کی بو گئی
لطف زباں سے کیا ہو سروکار آپ کو
دامن کو آپ کے نہیں تہذیب چھو گئی
ہندی نے آ کے جیم کوچے سے بدل دیا
چو آئی کوہسار سے گلشن سے جو گئی
لہجہ ہوا درشت زباں ہو گئی کرخت
لطف کلام و شستگیٔ گفتگو گئی
معنی کو ہے گلہ کہ ہوا بے حجاب میں
شکوہ ہے لفظ کو کہ مری آبرو گئی
افسوس ملک میں نہ رہی فارسی کی قدر
مستی اڑی شراب سے پھولوں کی بو گئی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.