Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مشورہ

داؤد غازی

مشورہ

داؤد غازی

MORE BYداؤد غازی

    میری محبوب یہ آنسو ہیں کہ موتی رخ پر

    ان کو اس طرح نہ بیکار گنوا مان بھی جا

    ابھی جلنے دے یہ سینہ ابھی پھٹنے دے دماغ

    آتش غم کو نہ اشکوں سے بجھا مان بھی جا

    یہ نہیں ہے کہ میں اس درد سے آگاہ نہیں

    تو غم دہر پہ روتی ہے پتا ہے مجھ کو

    جانتا ہوں میں کہ اس غم کی حقیقت کیا ہے

    یہی غم اور اسی شدت سے ہوا ہے مجھ کو

    ہاں مگر ہم ہی نہیں اس کے شکنجے کے شکار

    اپنی ہی طرح زمانے میں حزیں اور بھی ہیں

    اپنے سینے ہی نہیں رنج و الم کے مدفن

    درد کے راز تو پوشیدہ کہیں اور بھی ہیں

    ہاتھ پر ہاتھ دھرے سب ہوں اگر گریہ کناں

    پھر ان اشکوں کا کرے کون مداوا آخر

    کس طرح دکھ یہ ٹلیں زخم بھریں داغ مٹیں

    ان تمناؤں کو دے کون سہارا آخر

    آج بے بس ہیں تو کیا آج ہیں مجبور تو کیا

    بے بسی ہی پہ نہیں ختم کہانی اپنی

    غم کے شعلوں کو ہوا دے کے اگر تیز کریں

    رنگ لائے گی یہی شعلہ فشانی اپنی

    خود کشی قبر میں بھیجے گی ہمیں غم کو نہیں

    مرگ ہستی میں کہاں ہے غم ہستی کا علاج

    قبر میں لاشیں ہی لاشیں ہیں تمناؤں کی

    موت کے پاس کہاں اپنی غریبی کا علاج

    غم کے ذروں کو سمیٹوں کہ بڑے کام کے ہیں

    یہ سمٹ جائیں تو ہو جائے ہمالہ پیدا

    درد کی آگ کو سینے میں وبا رہنے دو

    جب یہ بھڑکے گی تو کر دے گی اجالا پیدا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے