Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کتھارسس

نعمان شوق

کتھارسس

نعمان شوق

MORE BYنعمان شوق

    ہم انہیں پالتے ہیں

    اپنے بچوں کی طرح

    اپنا خون پلا کر

    اپنے حصے کا رزق کھلا کر

    انہیں سیر کراتے ہیں

    میلے ٹھیلے اور بازاروں کی

    اپنی انگلی تھما کر

    کبھی انہیں

    رزق برق لباس پہنا کر

    چھوڑ دیتے ہیں گھنے جنگل میں

    بے تحاشہ رقص کرنے کے لیے

    کبھی کہتے ہیں

    ندی کے کنارے پھسلن بھری ڈھلان پر

    دوڑ کر تتلیاں پکڑنے کو

    اور قہقہے لگاتے ہیں

    ان کے گر جانے پر

    کبھی انہیں کہتے ہیں

    چاند کی بنجر زمین پر

    گلاب کی کاشت کرنے کے لیے

    اور پھر سوگوار ہونے کا ڈھونگ کرتے ہیں

    ان کی محرومیوں پر

    اور جب اکتا جاتے ہیں

    اس کھیل سے

    برف کے سفید کفن میں لپیٹ کر

    رات کے ہیبت ناک اندھیارے کی قبر میں

    سلا دیتے ہیں اپنی خواہشوں کو

    ہمیشہ کے لیے

    اور لطیفے سنانے لگتے ہیں

    دوستوں کو

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے