کیتھارسیس
میں ترے خوابوں کی دوست تھی
یاد ہے تو نے میری بانہوں میں
باتوں کے گجرے پہنائے تھے
تو نے میرا جھوٹا پانی پی کے
میرے ہونٹ سنہرے چمکائے تھے
تیرے گھر میں آئی تھی
حرف بھی وصل کے پیرائے تھے
کچے پیالے پہ منہ رکھ کے
میں نے پیاس کی خوشبو سونگھی
اوس نے دید سے رشتہ باندھا
رس نے رنگ کی چولی پہنی
گھر میں خواب کی شاخ لگا کے
سوچا تھا دیوار ڈھکے گی
بیل عمر یا چڑھ جائے گی
کتنے میٹھے خواب تھے جن کا
ذکر کرو تو ہونٹ کسیلے
کتنے انوکھے رشتے تھے وہ
خواب سے سچے خواب سے جھوٹے
جینا مرنا ڈھونگ پرانا
بچھڑ کے تجھ سے وہ بھی جئے گا
تو بھی ہنسے گی زندہ رہے گی
اس کے گھر بھی سبھا سجے گی
- کتاب : Muntakhab Shahkar Nazmon Ka Album) (Pg. 404)
- Author : Munavvar Jameel
- مطبع : Haji Haneef Printer Lahore (2000)
- اشاعت : 2000
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.