اپنی ذات کی چوری
کل شام نہر کی پٹری کے ساتھ ساتھ
میں اپنے ناتواں کندھوں پر
ایک شکستہ بوری اٹھائے جا رہا تھا
کہ چیخ و پکار شروع ہوئی
پکڑو پکڑو قاتل قاتل
نہر پر متعین پولیس چوکی کے مستعد عملے نے
سنگینوں سے میرا تعاقب کیا
میں اپنی تمام تر قوت سے بھاگنے کے باوجود
چند ہی لمحوں میں ان کی آہنی گرفت میں تھا
پولیس چوکی میں سوالوں کی بوچھاڑ سے
میری قوت گویائی جواب دے گئی
ایک مکروہ صورت مونچھوں والا باوردی شخص
وحشت ناک آنکھوں سے عملے کی طرف دیکھتے ہوئے
اپنی شدید کرخت آواز میں چیخا
بوری کا منہ کھولو
سارا عملہ ششدر رہ گیا
کہ بوری میں لپٹی ہوئی لاش میری ہی تھی
اور میں چپ سادھے اسے تک رہا تھا
- کتاب : Pakistani Adab (Pg. 256)
- Author : Dr. Rashid Amjad
- مطبع : Pakistan Academy of Letters, Islambad, Pakistan (2009)
- اشاعت : 2009
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.