چاہتا ہوں کہ تجھ کو نظم کروں
چاہتا ہوں کہ تجھ کو نظم کروں
پھول سے کھل اٹھے ہیں نظروں میں
مشک سی گھل گئی ہے سانسوں میں
نور سا بھر گیا ہے آنکھوں میں
حرف الجھے ہوئے ہیں سوچوں میں
نور کو کیسے حرف میں ڈھالوں
پھول کو کیسے شعر میں گوندھوں
مشک کو کیسے نظم کر ڈالوں
دیر سے ہاتھ میں قلم تھامے
میں ترا نام لکھے جاتا ہوں
بس ترا نام ہی مکمل ہے
اس سے بہتر بھی نظم کیا ہوگی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.