اونچے اونچے پیڑ کھڑے ہیں چیلوں کے
کہساروں کی ڈھلانوں پر جو نیچے
دوڑی جاتی ہیں
چاند سے چہرے والی ندی کے ملنے کو
چاروں جانب چھائی چپ کے پہلو سے
درد کی صورت اٹھنے والی تیز ہوا
گرد و پیش سے بے پروا
اپنی رو ایک ہی لے میں گاتی ہے
اس کی یہ بیگانہ روی دیوانہ ہی بناتی ہے
اک پتھر پر بیٹھا پہروں ایک ہی سمت میں تکتا ہوں
نیچے دوڑی جاتی ڈھلانیں
جیسے پلٹ کر آتی ہیں
چیلوں کے پیڑوں کے پھنگوں سے بھی اونچا جاتی ہیں
پتوں کے اب پیہم رقص کی تال بدلتی ہے
میں ہی شاید
درد کے ساز پہ اپنا راگ الاپے جاتا ہوں
جانے کب تک...
دور فلک پر چاند چمکنے لگتا ہے
- کتاب : Pakistani Adab (Pg. 205)
- Author : Dr. Rashid Amjad
- مطبع : Pakistan Academy of Letters, Islambad, Pakistan (2009)
- اشاعت : 2009
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.