Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

چاند چہرہ ستارہ آنکھیں

عبید اللہ علیم

چاند چہرہ ستارہ آنکھیں

عبید اللہ علیم

MORE BYعبید اللہ علیم

    مرے خدایا میں زندگی کے عذاب لکھوں کہ خواب لکھوں

    یہ میرا چہرہ یہ میری آنکھیں

    بجھے ہوئے سے چراغ جیسے

    جو پھر سے چلنے کے منتظر ہوں

    وہ چاند چہرہ ستارہ آنکھیں

    وہ مہرباں سایہ دار زلفیں

    جنہوں نے پیماں کیے تھے مجھ سے

    رفاقتوں کے محبتوں کے

    کہا تھا مجھ سے کہ اے مسافر رہ وفا کے

    جہاں بھی جائے گا ہم بھی آئیں گے ساتھ تیرے

    بنیں گے راتوں میں چاندنی ہم تو دن میں سائے بکھیر دیں گے

    وہ چاند چہرہ ستارہ آنکھیں

    وہ مہرباں سایہ دار زلفیں

    وہ اپنے پیماں رفاقتوں کے محبتوں کے

    شکست کر کے

    نہ جانے اب کس کی رہ گزر کا منارۂ روشنی ہوئے ہیں

    مگر مسافر کو کیا خبر ہے

    وہ چاند چہرہ تو بجھ گیا ہے

    ستارہ آنکھیں تو سو گئی ہیں

    وہ زلفیں بے سایہ ہو گئی ہیں

    وہ روشنی اور وہ سائے مری عطا تھے

    سو میری راہوں میں آج بھی ہیں

    کہ میں مسافر رہ وفا کا

    وہ چاند چہرہ ستارہ آنکھیں

    وہ مہرباں سایہ دار زلفیں

    ہزاروں چہروں ہزاروں آنکھوں

    ہزاروں زلفوں کا ایک سیلاب تند لے کر

    مرے تعاقب میں آ رہے ہیں

    ہر ایک چہرہ ہے چاند چہرہ

    ہیں ساری آنکھیں ستارہ آنکھیں

    تمام ہیں

    مہرباں سایہ دار زلفیں

    میں کس کو چاہوں میں کس کو چوموں

    میں کس کے سائے میں بیٹھ جاؤں

    بچوں کہ طوفاں میں ڈوب جاؤں

    نہ میرا چہرہ نہ میری آنکھیں

    مرے خدایا میں زندگی کے عذاب لکھوں کہ خواب لکھوں

    ویڈیو
    This video is playing from YouTube

    Videos
    This video is playing from YouTube

    عبید اللہ علیم

    عبید اللہ علیم

    RECITATIONS

    عبید اللہ علیم

    عبید اللہ علیم,

    عبید اللہ علیم

    عبید اللہ علیم,

    عبید اللہ علیم

    چاند چہرہ ستارہ آنکھیں عبید اللہ علیم

    عبید اللہ علیم

    چاند چہرہ ستارہ آنکھیں عبید اللہ علیم

    مأخذ :
    • کتاب : Chand Chehra Sitara Aankhen (Pg. 31)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے