گزشتہ رات پورے چاند کی شب تھی
پس دہلیز تم تھیں
اور میں نا خواستہ قدموں سے باہر کی طرف جاتے ہوئے آنکھوں ہی آنکھوں میں
تمہیں خود میں سموتا جا رہا تھا
بھلا کب تک یہ منظر ساتھ دیتا!
'خدا حافظ' کے لمحے بعد دروازہ مقفل ہو چکا تھا
اور آنکھوں کی رسائی سے تمہارا جگمگاتا حسن اوجھل ہو چکا تھا
(مگر میں بند دروازے کی جانب دیکھنا بھی عشق کے آداب کا حصہ سمجھتا ہوں)
ادھر کمرے کی چھت کے عین اوپر، آسماں پر
چودھویں کا چاند روشن تھا
تمہاری ہی شباہت تھی
مجھے تو یوں لگا جیسے فلک پر بھی تمہارا حسن ہی مہتاب بن کر جگمگاتا ہے
مگر پھر یوں لگا جیسے کہ یہ مہتاب اک چہرہ نہیں اک آنکھ ہے جس میں
کسی کو دیکھتے رہنے کی خواہش جھلملاتی ہے
تو یہ جانا کہ اس کمرے کی چھت کے عین اوپر، آسماں پر
میں نے اپنی آنکھ رکھ دی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.