چاند جانتا ہے
پنجرہ کھلا
قفل ٹوٹنے کی آواز
اک ایسا گیت بنی
جو صدیوں بعد لوٹنے والی خوشی پہ گایا جائے
آزاد کئے جا چکے ہو
مقید رہنا منزل نہیں
شادمانی کے سارے سر
تمہارے پروں سے نکلتے ہیں
تمہارے قبیلے کی اک خوشبو
اداسی زیب تن کئے
بھٹک رہی ہے
یہ قوس و قزح سے رنگین افق
صدائیں دے رہے ہیں
بیتاب نگاہیں
جانب فلک
محبت کے پیراہن سجائے
منتظر ہیں
آسمان الفت
اپنی آغوش مادری میں لینے کو بیتاب ہے
تمہارے دیدار کی حسرت میں
دہکتی ہوئی
راہ تکتی آنکھیں
اس دل کش منظر میں کھونا چاہتی ہیں
جب تم ان سے محو کلام ہو
شب کے آخری پہر
کسی بھٹکے ہوئے پرندے کی
پر سوز سرگوشی
اور اس کی اڑان کا دکھ
چاند جانتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.