Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

چاند کی بڑھیا

رئیس امروہوی

چاند کی بڑھیا

رئیس امروہوی

MORE BYرئیس امروہوی

    سنا ہے چاند ہے سونے کا انڈا

    سنا ہے چاند کا موسم ہے ٹھنڈا

    سنا ہے چاند میں ہیں خاک پتھر

    سنا ہے چاند میں ہیں لعل و گوہر

    مگر وہ چاند کی بڑھیا کہاں ہے

    سنا ہے چاند کے لب سرخ سنہرے

    سنا ہے چاند میں ہیں غار گہرے

    سنا ہے چاند میں چاندی کے دریا

    بہت سندر بہت انمول بڑھیا

    مگر وہ چاند کی بڑھیا کہاں ہے

    سنا ہے چاند ہے ماموں ہمارا

    ہمیشہ چندا ماموں ہی پکارا

    خلا میں پست ہے بالا ہوا ہے

    زمیں کی گود کا پالا ہوا ہے

    مگر وہ چاند کی بڑھیا کہاں ہے

    وہ دن وہ رات وہ سورج وہ تارے

    وہ ٹیلے وادیاں دریا کنارے

    ندی وہ نور کی کرنوں کی نیا

    سنا ہے چاند میں سب کچھ ہے بھیا

    مگر وہ چاند کی بڑھیا کہاں ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے