Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

چاند کی فریاد

خالد عرفان

چاند کی فریاد

خالد عرفان

MORE BYخالد عرفان

    چاند نے مجھ سے کہا اے شاعر فکر ازل

    میرے بارے میں بھی لکھ دے کوئی سنجیدہ غزل

    ہر تعلق توڑ رکھا ہے ہلال عید سے

    تجھ کو فرصت ہی نہیں ہے مہ وشوں کی دید سے

    رسم دیدار ہلال عید افسانہ ہوئی

    بام پر اس دم چڑھے، جس وقت فرزانہ ہوئی

    لے کے نذرانہ کمیٹی نے اجالا ہے مجھے

    گر نہیں نکلا، زبردستی نکالا ہے مجھے

    میں جو بے مرضی نکل آیا تو ڈانٹا ہے بہت

    مولوی نے مختلف خانوں میں بانٹا ہے بہت

    اس کو مت فالو کرو، اس کی طریقت ماند ہے

    تم بریلی کے ہو اور یہ دیوبندی چاند ہے

    یہ جو خوں آلود ہے، افغانیوں کا چاند ہے

    مختلف ٹکڑوں میں پاکستانیوں کا چاند ہے

    اک کراچی سے ہے نکلا اک پس لاہور ہے

    سندھ کا چاند اور ہے پنجاب کا چاند اور ہے

    وہ جو ہمسائے کی بیوی ہے غزالہ چاند ہے

    اور اس کے ساتھ جو رہتا ہے کالا چاند ہے

    شاعروں نے اپنے شعروں میں بہت پیلا مجھے

    میرؔ و غالبؔ نے بھی سمجھا خاک کا ڈھیلا مجھے

    شعر میں، رشک قمر لیلیٰ کو فرمانے لگے

    ٹیوب لائٹ کو ہلال عید بتلانے لگے

    اپنی بیوی سے کہا انتیسویں کا چاند ہو

    اور پڑوسن سے کہا تم چودھویں کا چاند ہو

    عام سی عورت کو مہ پارہ بنا کر رکھ دیا

    چاند کو ٹوٹا ہوا تارہ بنا کر رکھ دیا

    چاند پر جس دن سے انساں کے قدم پڑنے لگے

    چاندنی جن سے ہو ایسے بلب کم پڑنے لگے

    میں زمیں سے دور ہوں لیکن بہت نزدیک ہوں

    اے زمیں والو میں تم سے دور رہ کر ٹھیک ہوں

    میں زمیں پر آ گیا تو ہر بشر لے جائے گا

    سب سے پہلے ٹین پرسینٹ اپنے گھر لے جائے گا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے