چاند نگر سے خط آیا ہے
چاند نگر سے خط آیا ہے
دیکھنا اس میں کیا لکھا ہے
اس میں لکھا ہے پیارے بچو
میں آکاش پہ بیٹھا بیٹھا
تم سب لوگوں کی دنیا کو
خاموشی سے دیکھ رہا ہوں
اس میں لکھا ہے پیاری دنیا
پہلے کتنی بھولی بھالی
نیلی برف کے گولے جیسی
سندر سی اچھی لگتی تھی
اس میں لکھا پیارے بچو
اب یہ خون کی رنگت جیسی
اب یہ آگ کے شعلوں جیسی
سرخ نظر آیا کرتی ہے
اس میں لکھا ہے اس دنیا کو
کیوں تاریکی نے گھیرا ہے
نفرت کی گھنگھور گھٹا کا
کیوں کالا بادل چھایا ہے
اس میں لکھا ہے اچھے بچے
پیار کے روشن دیے جلاؤ
مجھ سے اجلی روشنی لے لو
اپنی دنیا کو چمکاؤ
چاہے میں پڑ جاؤں ماند
فقط تمہارا پیارا چاند
چاند نگر سے خط آیا ہے
دیکھنا اس میں کیا لکھا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.