Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

چاند نگر سے خط آیا ہے

رضا علی عابدی

چاند نگر سے خط آیا ہے

رضا علی عابدی

MORE BYرضا علی عابدی

    چاند نگر سے خط آیا ہے

    دیکھنا اس میں کیا لکھا ہے

    اس میں لکھا ہے پیارے بچو

    میں آکاش پہ بیٹھا بیٹھا

    تم سب لوگوں کی دنیا کو

    خاموشی سے دیکھ رہا ہوں

    اس میں لکھا ہے پیاری دنیا

    پہلے کتنی بھولی بھالی

    نیلی برف کے گولے جیسی

    سندر سی اچھی لگتی تھی

    اس میں لکھا پیارے بچو

    اب یہ خون کی رنگت جیسی

    اب یہ آگ کے شعلوں جیسی

    سرخ نظر آیا کرتی ہے

    اس میں لکھا ہے اس دنیا کو

    کیوں تاریکی نے گھیرا ہے

    نفرت کی گھنگھور گھٹا کا

    کیوں کالا بادل چھایا ہے

    اس میں لکھا ہے اچھے بچے

    پیار کے روشن دیے جلاؤ

    مجھ سے اجلی روشنی لے لو

    اپنی دنیا کو چمکاؤ

    چاہے میں پڑ جاؤں ماند

    فقط تمہارا پیارا چاند

    چاند نگر سے خط آیا ہے

    دیکھنا اس میں کیا لکھا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے