دور کوؤں نے بیٹھ کر لب جو
پھر ہلائے تھکے تھکے بازو
گر رہی ہیں سیاہیاں ہر سو
ایک ہی بار دل کے دروازے
کھلتے ہیں اور پھر نہیں کھلتے
رات عورت ہے گرچہ تیرہ جبیں
دل مگر کاروان سرائے نہیں
ایک ایواں ہے جس کے دروازے
کھل کے اک بار پھر نہیں کھلتے
ایک بیوہ کے نوجواں جذبات
سوچ روشن مگر اندھیر حیات
چاندنی نغمہ ہائے کیف و سرور
چند لمحوں کا اک فسانۂ نور
اور پھر تیرگی سحر اندیش
جس طرح کوئی ایک پل کے لیے
اپنا آنچل بکھیر کر چن لے
اور پھر پردۂ ہائے تاریکی
ایک ہی بار دل کے دروازے
کھلتے ہیں اور پھر نہیں کھلتے
- کتاب : Pakistani Adab (Pg. 167)
- Author : Dr. Rashid Amjad
- مطبع : Pakistan Academy of Letters, Islambad, Pakistan (2009)
- اشاعت : 2009
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.