Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

چاقو کا دستہ

سعید الدین

چاقو کا دستہ

سعید الدین

MORE BYسعید الدین

    میں ابھی چھوٹا تھا

    کسی نے میرے ہاتھ میں چاقو تھما دیا

    میں نے اپنی عمر کی لکیر کو

    چھ جگہ سے کاٹ ڈالا

    اور محبت کی لکیر

    چاقو کی نوک سے کھرچ دی

    چاقو کا دستہ مجھے کچھ بے ہنگم سا محسوس ہوا

    اسے میں نے

    ہتھوڑے کی ضرب سے

    چاقو سے علاحدہ کر دیا

    ذرا سی دھار لگانے کے بعد

    اب اسے دونوں طرف سے استعمال کیا جا سکتا تھا

    مجھے یاد نہیں

    میں نے اسے کتنی جگہ استعمال کیا ہوگا

    البتہ اس سے میری ہتھیلیوں پر

    کئی بے سی لکیریں پڑ گئیں

    اور ایک ہاتھ کی تمام انگلیاں

    تلف ہو گئیں

    ہتھیلی کی بے ضرورت لکیروں نے

    میری بعد کی زندگی میں

    کئی مشکلات پیدا کیں

    سب سے بڑی مشکل

    تو خود یہ چاقو تھا

    جو اپنی دو طرفہ دھار سے

    مجھے زخمی کر رہا تھا

    ایک مشکل اور ہے

    ایسا ہی ایک چاقو

    ایک دن آئنے میں میرے عکس کو

    دو مساوی ٹکڑوں میں تقسیم کر گیا

    اور میں ٹھیک سے یہ بھی نہ دیکھ سکا

    کہ اس کا دستہ کس کے ہاتھ میں تھا

    مأخذ :
    • کتاب : aaj (Pg. 358)
    • Author : ajmal
    • مطبع : 316madiina maal ,abdullah haroon road sadar karachi-74400 (2011)
    • اشاعت : 2011

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے