Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

چارہ گر

داؤد غازی

چارہ گر

داؤد غازی

MORE BYداؤد غازی

    اب کسے چارہ گر درد کہیں

    درد ہوتا ہے ہر اک آن سوا

    درد پہلے بھی تو ہوتا تھا بہت

    سخت اور ایسا کہ جاں کا دشمن

    موت آنے کے یقیں کا ہمدم

    زندہ رہنے کے گماں کا دشمن

    لیکن اس درد کی کچھ اور تھی بات

    درد اٹھتا بھی ہے دل میں کہ نہیں اٹھتا ہے

    ہونے پاتا ہی نہ تھا اس کا کسی پل احساس

    ہونے پاتا نہ تھا اک آن یہ اوجھل احساس

    کہ جو بیگانے ہوں دکھ کو نہ سمجھنے والے

    ان سے دکھ درد نہ پائیں گے تو کیا پائیں گے

    لیکن اب کوئی بھی بیگانہ نہیں

    اور اس بات کا دکھ ہوتا ہے ہر آن بہت

    اور دل ہوتا ہے رہ رہ کے پریشان بہت

    کہ نظر آتے ہیں یوں زیست کے سامان بہت

    اور پھر زیست کے سامان یکایک

    دیکھتے ہی دیکھتے ہو جاتے ہیں پتھر کیونکر

    یوں نظر آتے تو ہیں زیست کے سامان بہت

    پھر بھی جینے سے ہے بیزار ہر اک جان بہت

    اور اب کوئی بھی بیگانہ نہیں

    درد ہوتا ہے ہر اک آن سوا

    اب کسے چارہ گر درد کہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے