Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

چاٹ والا

عبدالمتین نیاز

چاٹ والا

عبدالمتین نیاز

MORE BYعبدالمتین نیاز

    پکوان کیا مزے کے لاتا ہے چاٹ والا

    لے کر بڑا سا تھیلا آتا ہے چاٹ والا

    بمبئی کی بھیل پوری اجین کی کچوری

    کھا کر انہیں ہوئی ہے ہر اک زباں چٹوری

    رگڑا مسالہ بچو جس شخص نے نہ کھایا

    سمجھو کہ زندگی کا اس نے مزہ نہ پایا

    ٹکیاں یہ آلوؤں کی اس پر مزے کے چھولے

    لذت جو ان کی پائے گونگا زبان کھولے

    دیکھو دہی بڑا تو آتا ہے منہ میں پانی

    اکثر تو نام ان کا لاتا ہے منہ میں پانی

    یوں سرخ سے تلے ہیں یہ پپڑیاں سموسے

    جو اک نظر بھی دیکھے کھانے کی بات سوچے

    گرما گرم پکوڑے چٹنی پھر املیوں کی

    آلو بڑے مزے کے مرچیں بھی تیز تیکھی

    کھانا ضرور بچو آخر میں پانی پوری

    اس کو اگر نہ کھاؤ پھر چاٹ ہے ادھوری

    لکھی نیازؔ نے بھی یہ نظم چاٹ کھا کر

    تم بھی سناؤ بچو سب کو یہ نظم گا کر

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے