چیت
کوئل
میرے شبدوں کو تو چھاپے خانے لے جا
وہ اخبار تو پڑھتے ہوں گے
پڑھ کے خبر میرے مرنے کی
دوڑے دوڑے گھر آئیں گے
ڈاکئے
تو چٹھی کے بجائے آم مری بگیا کے اب کی
ان کے دفتر لے جا
سب سے چھپا کے آم وہ میرے
ہاتھوں میں بھر لیں گے
پھر کرتے کے نیچے, پیچھے، سینے کے جنگل میں ان کو دبکا لیں گے
سکھی ہواؤ!
اب کی جب تم ان کے سہانے گھر سے گزرو
ٹیسو کے کچھ پھول مہکتے
ان کی کھڑکی پہ رکھ آنا
رات گئے جب آنکھ میں ان کی
میرے بدن کے پھول جلیں گے
ٹھنڈے بدن پہ آگ ملیں گے
جلدی جلدی کھڑکی تک پہنچیں گے
ان پہ جلتے ہونٹوں کا اک چمبن!
چیت مہینے والا چمبن مہکا دیں گے!!
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.