Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

چیت

MORE BYصلاح الدین پرویز

    کوئل

    میرے شبدوں کو تو چھاپے خانے لے جا

    وہ اخبار تو پڑھتے ہوں گے

    پڑھ کے خبر میرے مرنے کی

    دوڑے دوڑے گھر آئیں گے

    ڈاکئے

    تو چٹھی کے بجائے آم مری بگیا کے اب کی

    ان کے دفتر لے جا

    سب سے چھپا کے آم وہ میرے

    ہاتھوں میں بھر لیں گے

    پھر کرتے کے نیچے, پیچھے، سینے کے جنگل میں ان کو دبکا لیں گے

    سکھی ہواؤ!

    اب کی جب تم ان کے سہانے گھر سے گزرو

    ٹیسو کے کچھ پھول مہکتے

    ان کی کھڑکی پہ رکھ آنا

    رات گئے جب آنکھ میں ان کی

    میرے بدن کے پھول جلیں گے

    ٹھنڈے بدن پہ آگ ملیں گے

    جلدی جلدی کھڑکی تک پہنچیں گے

    ان پہ جلتے ہونٹوں کا اک چمبن!

    چیت مہینے والا چمبن مہکا دیں گے!!

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے