چک پھیری
بچپن کی گلیوں میں جن جن گھروں کے شیشے میری گیند سے ٹوٹے تھے
ان سب کی کرچیں کبھی کبھی میری آنکھوں میں چبھنے لگتی ہیں
جلتی دوپہروں میں میرے ہاتھوں اجڑے ہوئے گھونسلوں کے بے حال پرندوں کی
چیخیں فریادیں میری بے گھر شاموں میں کہرام مچاتی رہتی ہیں
چکناچور دنوں ریزہ ریزہ راتوں میں سوئے ہوئے سب خواب جگاتی رہتی ہیں
اپنے خنجر اپنے ہی سینے میں اترنے لگتے ہیں
زندہ چہرے جلتے بجھتے لمحوں کی آغوش میں مرنے لگتے ہیں
- کتاب : Kitab-e-Dil-O-Dunya (Pg. 468)
- Author : Iftikhar Arif
- مطبع : Pakistan Publishing House (2012)
- اشاعت : 2012
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.