Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

چکلے

MORE BYقتیل شفائی

    رات گئے تک گھایل نغمے کرتے ہیں اعلان یہاں

    یہ دنیا ہے سنگ دلوں کی کوئی نہیں انسان یہاں

    عزت والوں کی ذلت کا سب سے بڑا بازار ہے یہ

    چکتے ہیں غیرت کے سودے بکتے ہیں ایمان یہاں

    بھیک میں بھی مانگو تو کوئی پیار نہ ڈالے جھولی میں

    بن مانگے مل جاتے ہیں رسوائی کے سامان یہاں

    زر داروں کو نغموں میں جب جسم دکھائی دیتا ہے

    ایک مہکتی سیج پہ اکثر ٹوٹتی ہے ہر تان یہاں

    ممتا کے ہونٹوں پر جب چاندی کی مہریں لگتی ہیں

    ماں خود اپنی بیٹی کو کر دیتی ہے قربان یہاں

    اپنا خون ہی بڑھ کر اپنے خون کی بولی دیتا ہے

    کس نے کس پر ہاتھ بڑھایا کوئی نہیں پہچان یہاں

    پاپ کے اس مندر میں کیا کیا بھاؤ بتائے رام جنی

    شام ڈھلے جب آن براجیں سونے کے بھگوان یہاں

    رات گئے تک جاگے سانولی کالے چوروں کی خاطر

    اور اگر انکار کرے کہلائے نا فرمان یہاں

    جھلمل کرتی پوشاکوں سے چاہے بدبو آتی ہو

    خود جل کر محفل کو خوشبو دیتا ہے لوبان یہاں

    مأخذ :
    • کتاب : kalam-e-qateel shifai (Pg. 254)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے