Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

چلے بھی آؤ

عمران ساغر

چلے بھی آؤ

عمران ساغر

MORE BYعمران ساغر

    وہ منتظر ہیں کسی کی آنکھیں

    وہ رات ڈھلنے کو آ گئی ہے

    وہ چاند مدھم سا لگ رہا ہے

    ستارے بے نور ہو رہے ہیں

    سویرا انگڑائی لے رہا ہے

    کسی کی باہیں پکارتی ہیں

    چلے بھی آؤ چلے بھی آؤ

    وہ تاب ہم میں کہاں ہے باقی

    کہ فرقتوں کے عذاب جھیلیں

    وہ حوصلے اور وہ ولولے سب

    بکھر رہے ہیں بکھر رہے ہیں

    تمام احساس مر رہے ہیں

    اب اس سے پہلے کہ موت آئے

    چلے بھی آؤ چلے بھی آؤ

    وہی غموں کا ہجوم پھر ہے

    وہی ہے موسم جدائیوں کا

    وہی ہے تیرہ شبی کا منظر

    وہی سسکتی سی آرزو ہے

    کہ پھر وہ پہلی سی زندگی سے

    سہارا باہوں کا پھر سے دے دو

    چلے بھی آؤ چلے بھی آؤ

    ہے خشک پتوں سی اپنی حالت

    ہوا کے رحم و کرم پہ ہیں ہم

    نہ ہم کو راہوں کا کچھ پتہ ہے

    نہ منزلوں کی خبر ہے ہم کو

    کہاں کہاں ہم لئے پھریں گے

    اٹھائے اس زندگی کا لاشہ

    چلاؤ نظروں سے تیر ہم پر

    ہمیں اجل کی غذا بنا دو

    چلے بھی آؤ چلے بھی آؤ

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے