Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

چلی گئیں

صہبا لکھنوی

چلی گئیں

صہبا لکھنوی

MORE BYصہبا لکھنوی

    رنگین خواب بن کے سماتی چلی گئیں

    مدہوشیوں کو اور بڑھاتی چلی گئیں

    اللہ رے شان حسن کہ تسلیم شوق پر

    نظریں اٹھائے سر کو جھکاتی چلی گئیں

    حسن جہاں پناہ کی اللہ رے کشش

    ہر اک نگہ کو برق بناتی چلی گئیں

    نیندوں میں حسن اور جوانی کی کروٹیں

    خوابوں کے راز راز بناتی چلی گئیں

    اللہ رے یہ نقاب یہ حسن فسوں طراز

    پردوں کے تار تار اڑاتی چلی گئیں

    ان کے جلال حسن کا چرچا ہے ہر جگہ

    کل رات چاند کو بھی جھکاتی چلی گئیں

    آئی ہو ٹھہرو زینت بزم مکاں بنو

    جھجکیں رکیں ٹھہر کے لجاتی چلی گئیں

    اللہ تاب کیسے میں لاؤں نگاہ کی

    رگ رگ کو جیسے برق بناتی چلی گئیں

    صہباؔ اثر نگاہ ہے ہر جنبش نگاہ

    نظروں سے جام مست پلاتی چلی گئیں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے