Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

چلو ہم یاد کرتے ہیں

ناہید عزمی

چلو ہم یاد کرتے ہیں

ناہید عزمی

MORE BYناہید عزمی

    چلو ہم یاد کرتے ہیں سہانی رت کہ جس میں ہم کبھی تتلی پکڑتے تھے

    کبھی جگنو کو مٹھی میں شرارت سے چھپاتے تھے

    کبھی رنگین برکھا میں

    کسی بچے کی صورت ناؤ پانی میں بہاتے تھے

    کبھی ہم بند جھولی میں ہزاروں سیپیاں لے کر گھروندوں کو سجاتے تھے

    مگر سفاک موجیں جب گھروندے کو بہاتی تھیں

    بہت دلگیر ہوتے تھے بہت ناشاد رہتے تھے

    ہمیں اب یاد کرنے دو

    تمہارے ہاتھ کو تھامے

    بڑی لمبی مسافت میں بہت پر لطف رہتے تھے

    کبھی ہم چاندنی راتوں میں ننگے پاؤں ساحل پہ کھڑے ہو کر حسیں لمحے چراتے تھے

    تمہارے ہاتھ پر پہروں ہم اپنا نام لکھتے تھے

    مگر اب تو

    ہمیں دن بھر

    ذرا بھی سانس لینے کی کہاں فرصت میسر ہے

    تمہارے نام کو سوچیں

    تمہاری یاد کو کھوجیں

    اگر کچھ یاد رکھنا ہے بس اتنا یاد رکھنا ہے

    تمہاری یاد کے نیلم سمندر برد کرنے ہیں

    اماوس رات سے ہم کو بہت ہی خوف آتا ہے

    تو ہم ساحل سے خالی ہاتھ واپس لوٹ آتے ہیں

    نہ اب ناؤ بہاتے ہیں نہ اب ساون مناتے ہیں

    سنو یخ بستہ راتوں میں

    کسی آتش کدے کے پاس بیٹھے ہم

    ہتھیلی پر بہت ہی غور سے نظریں جماتے ہیں

    تو زیر لب بہت زخمی ادا سے مسکراتے ہیں

    مگر یہ بات بھی سچ ہے

    کہ میرے ہاتھ کی ریکھا پہ تیرا نام ہی کب تھا

    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    મધ્યકાલથી લઈ સાંપ્રત સમય સુધીની ચૂંટેલી કવિતાનો ખજાનો હવે છે માત્ર એક ક્લિક પર. સાથે સાથે સાહિત્યિક વીડિયો અને શબ્દકોશની સગવડ પણ છે. સંતસાહિત્ય, ડાયસ્પોરા સાહિત્ય, પ્રતિબદ્ધ સાહિત્ય અને ગુજરાતના અનેક ઐતિહાસિક પુસ્તકાલયોના દુર્લભ પુસ્તકો પણ તમે રેખ્તા ગુજરાતી પર વાંચી શકશો

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے