Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

چلو اک بار پھر دریا کنارے

بسمل عارفی

چلو اک بار پھر دریا کنارے

بسمل عارفی

MORE BYبسمل عارفی

    چلو اک بار پھر دریا کنارے

    جہاں پہلے پہل ہم تم ملے تھے

    جہاں سے بے بسی جانے لگی تھی

    جہاں سے زندگی گانے لگی تھی

    جہاں سے رشک سا آنے لگا تھا

    جہاں سے نشہ سا چھانے لگا تھا

    جہاں سے رت جگے کی تھی نمائش

    جہاں سے دیپ راہوں میں جلے تھے

    چلو اک بار پھر دریا کنارے

    جہاں پہلے پہل ہم تم ملے تھے

    جہاں سے خواب آنکھوں میں جگے تھے

    جہاں سے پھول جوڑے میں سجے تھے

    جہاں سے رات دھانی ہو رہی تھی

    جہاں دنیا کہانی ہو رہی تھی

    جہاں دنیا کہانی ہو رہی تھی

    جہاں سے آ گیا تھا مجھ کو جینا

    جہاں سے لفظ شعروں میں ڈھلے تھے

    چلو اک بار پھر دریا کنارے

    جہاں پہلے پہل ہم تم ملے تھے

    جہاں سے بے خودی بڑھنے لگی تھی

    جہاں سے پیاس کی شدت جگی تھی

    جہاں سے حوصلہ تو نے دیا تھا

    جہاں سے فیصلہ میں نے کیا تھا

    جہاں سے زندگی نے لی تھی کروٹ

    جہاں سے پھول راہوں میں کھلے تھے

    چلو اک بار پھر دریا کنارے

    جہاں پہلے پہل ہم تم ملے تھے

    مأخذ :
    • کتاب : مرے تصور میں رنگ بھردو (Pg. 101)
    • Author : بسمل عارفی
    • مطبع : نور پبلی کیشن، دریا گنج،نئی دہلی (2019)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے