چلو مسافر
چلو مسافر، اداس شاموں کی رہ گزر میں
ستارے، ڈھونڈیں
چھلکتی آنکھوں میں زندگی کے جو بچ گئے ہیں وہ خواب ڈھونڈیں
بھٹکتی گلیوں میں آبلوں کے گلاب دیکھیں
پہاڑ سوچوں میں سبز رنگوں کے خواب دیکھیں
چلو مسافر
نشان منزل جو خواب سا ہے، جو آرزؤں کا حادثہ ہے
اسی کے رستے میں کہکشائیں بکھیر دیں ہم
بقا کے رستے میں خیمہ زن ہیں، خطا کے لشکر، فنا کے لشکر
چلو مسافر فنا کے گھر سے
بقا کی منزل اٹھا کے لائیں گے
حکایتوں میں حقیقتوں کا مزاج بھر دیں
کسی کے گھر میں
اندھیرے گھر میں
چراغ رکھ دیں
چھلکتی آنکھوں میں خواب رکھ دیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.