چلو پھر ایک نیا مذہب بنائیں
چلو پھر ایک نیا مذہب بنائیں
کچھ اور لوگوں کو بانٹے آپس میں
بڑھائیں رنجشیں ان کی
اکسائیں لوگوں کو قتل عام کے لیے
کچھ مریں گے
کچھ لہولہان ہوں گے
چنگاری جلتی رہے گی
پیڑھی در پیڑھی
ایک دوسرے کو نیچا دکھانے کی
کچھ اور خود غرض کود پڑیں گے
اس رنجش کے کھیل میں
سیکیں گے روٹیاں
میت کی چنگاری پر
آگ بجھ گئی تو
مزار کے
دئیے
سے پھر جلا دیں گے
جلا کر گھر ہمارا
اپنا محل روشن کریں گے
بیت جائیں گی کئی پیڑھیاں
بھول جائیں گی کارن آپسی لڑائی کا
دھرم گرو پھر اٹھیں گے
سیکھ دیں گے دھرم رکشا کا
کہیں گے لڑ مرو
اپنے دھرم کے لیے
لیکن
کبھی سیوم دھرم کی رکشا کے لئے لڑنے نا آئیں گے
چلو پھر ایک نیا مذہب بنائیں
کچھ اور لوگوں کو بانٹیں آپس میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.