Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

چلو پھر ایک نیا مذہب بنائیں

کمل اپادھیائے

چلو پھر ایک نیا مذہب بنائیں

کمل اپادھیائے

MORE BYکمل اپادھیائے

    چلو پھر ایک نیا مذہب بنائیں

    کچھ اور لوگوں کو بانٹے آپس میں

    بڑھائیں رنجشیں ان کی

    اکسائیں لوگوں کو قتل عام کے لیے

    کچھ مریں گے

    کچھ لہولہان ہوں گے

    چنگاری جلتی رہے گی

    پیڑھی در پیڑھی

    ایک دوسرے کو نیچا دکھانے کی

    کچھ اور خود غرض کود پڑیں گے

    اس رنجش کے کھیل میں

    سیکیں گے روٹیاں

    میت کی چنگاری پر

    آگ بجھ گئی تو

    مزار کے

    دئیے

    سے پھر جلا دیں گے

    جلا کر گھر ہمارا

    اپنا محل روشن کریں گے

    بیت جائیں گی کئی پیڑھیاں

    بھول جائیں گی کارن آپسی لڑائی کا

    دھرم گرو پھر اٹھیں گے

    سیکھ دیں گے دھرم رکشا کا

    کہیں گے لڑ‌ مرو

    اپنے دھرم کے لیے

    لیکن

    کبھی سیوم دھرم کی رکشا کے لئے لڑنے نا آئیں گے

    چلو پھر ایک نیا مذہب بنائیں

    کچھ اور لوگوں کو بانٹیں آپس میں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے