Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

چلو واپس چلیں

حامد یزدانی

چلو واپس چلیں

حامد یزدانی

MORE BYحامد یزدانی

    تمہیں خواہش کو چھونے کی تمنا ہے

    خواہشیں تو اڑتی‌ پھرتی تتلیاں ہیں

    ڈاک کی ناکارہ ٹکٹیں تو نہیں ہیں

    جنہیں البم میں رکھ کر تم یہ سمجھو

    کہ یہ نایاب چیزیں اب تمہاری دسترس میں ہیں

    تمہیں سپنے پکڑنے کی تمنا ہے

    نہیں یہ غیر ممکن ہے

    کہ سپنے ان چھوئے لمحوں کے نازک عکس ہیں

    آرائشی بیلیں نہیں

    جو کمرے کی کسی دیوار پر سج کر

    تمہاری دید کا احساں اٹھائیں

    تمہیں کہرے کے بھیگے پھول چننے کی تمنا ہے

    یہ کہرا تو چراغ‌ موسم گل کا دھواں ہے

    کوئی دیوار برلن پر کھنچی تحریر یا نقشہ نہیں

    جسے جس وقت جو چاہے بدل دے

    یا مٹا دے

    سبز رو کہرا پکڑنا اس قدر آساں نہیں

    سنو

    دیوانگی چھوڑو

    چلو واپس حقیقت میں چلیں

    مأخذ :
    • کتاب : Pakistani Adab (Pg. 134)
    • Author : Dr. Rashid Amjad
    • مطبع : Pakistan Academy of Letters, Islambad, Pakistan (2009)
    • اشاعت : 2009

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے