Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

چلتی پھرتی دیواریں

میمونہ عباس خان

چلتی پھرتی دیواریں

میمونہ عباس خان

MORE BYمیمونہ عباس خان

    کون ہے وہ

    کچھ نہیں جانتے

    دیکھ سکتے نہیں

    دنیا کی دیواروں میں

    چنے ہوئے پتھر

    کون میرے خوابوں میں

    آسمانوں سے اترتا ہے

    جادو زدہ لوگوں کو

    دیواروں سے نکال کر

    زندہ دلوں کی بستیاں آباد کرنا چاہتا ہے

    مگر یہ لوگ کیسے ہیں

    بضد ہیں

    دلوں تک جاتے رستے بند رکھنے پر

    آنکھوں زبانوں اور دماغوں کو

    دیواروں میں قید رکھنے پر مصر ہیں

    میں حیران ہوں

    کہ دیواریں بھی چلتی ہیں

    کچلتی جاتی ہیں

    رعونت سے

    سبھی معصوم جذبوں کو

    کتابوں سے امڈتی روشنی کو

    دلوں میں نفرتیں بھر کر

    اٹھا کر سر یہ چلتے ہیں

    رعونت سے

    سجا کر اپنے ماتھے پر

    نشاں سجدوں کے

    سب سے فخریہ کہتے ہیں

    ہم ہی متقی ہیں اور زاہد ہیں

    مگر ان کی قناعت گریہ زاری زہد و تقویٰ

    دکھاوا ہے بناوٹ اور سجاوٹ ہے

    یہ جس کے نام پر دھوکے بانٹتے پھرتے ہیں

    مسجدوں اور بازاروں میں

    اسے سجدوں سے کیا مطلب

    اسے تو دل بسانے ہیں

    اور اس جادو زدہ بستی کو جنت میں بدلنا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے