Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

چند بوڑھی نظمیں

بلقیس ظفیر الحسن

چند بوڑھی نظمیں

بلقیس ظفیر الحسن

MORE BYبلقیس ظفیر الحسن

    ۱

    پوتی سے دادی بننے کے لمبے سفر میں

    ایسا کوئی پڑاؤ نہیں آیا تھا جس پر

    رک کے تازہ دم ہونے کی

    سوکھی سوندھی پیال پہ پڑ کے

    میٹھے میٹھے سپنوں میں سو جانے کی مہلت ملتی

    اب منزل پر آ کے تھک کے چور پڑی وہ

    میٹھے سپنوں میں سو جانے کی کوشش

    کرتے کرتے کیا بے حال ہوئی جاتی ہے

    کھانس کھانس کے ساری رات گزر جاتی ہے

    ۲

    بھرے پرے محلوں جیسے اس گھر کا

    اک اک کمرہ

    اپنے اپنے نام سے اب ریزرو کرا رکھا ہے سبھوں نے

    وہ جو برساتی میں بیتی یادیں اوڑھ کے لیٹا

    اپنے دن گنتا ہے

    نیم پلیٹ پہ گھر کے اسی بوڑھے کا نام

    لکھا ہوا ہے بڑے بڑے حرفوں میں

    ۳

    رستہ بالکل صاف ہے

    پختہ سیدھی سڑک ہے

    نیلے والے باغ کے پھولوں سے ملنے روزانہ

    جایا جا سکتا ہے لیکن کیسے

    سوچ کے ہی پیروں میں اینٹھن ہونے لگتی ہے

    اور دم بے دم ہونے لگتا ہے

    ۴

    بیتابی سے ڈھونڈ رہا ہے کیسے پائے گا اب

    وہ سب کچھ جو چھوڑ گیا تھا

    نئے نئے سامانوں سے گھر چھت تک اٹا پڑا ہے

    پہلے جو رکھا تھا یہاں وہ ان میں دب کر

    ٹوٹ کے چکنا چور ہوا یا کوئی کباڑی

    سستے داموں لے کے گیا یہ کون بتائے

    تال پہ اس کے لائے ہوئے اسٹریو میوزک سسٹم کے

    سب تھرک رہے ہیں

    ایسے شور شرابے میں اب اس کی کون سنے گا

    پہلے گھر والوں سے آئی ایس ڈی پر

    منٹوں کا ہی رابطہ اک قائم تو ہو جاتا تھا

    مأخذ:

    شعلوں کے درمیاں (Pg. 129)

    • مصنف: بلقیس ظفیر الحسن
      • ناشر: معیار پبلیکشنز، نئی دہلی
      • سن اشاعت: 2004

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے