چند لمحے
چند لمحے جنہیں اک لغزش پا نے میری
کہیں ماضی کے اندھیروں میں کچل ڈالا تھا
چوٹ کھائی ہوئی ناگن کی طرح لہرا کر
میرے احساس کے ہر گوشے پہ چھا جاتے ہیں
میری آنکھوں سے مے خواب اڑا جاتے ہیں
رات بھر کے لیے دیوانہ بنا جاتے ہیں
خون ہو جاتا ہے جب سوزش پنہاں سے بھڑکتا ہوا دل
تیرنے لگتا ہے رگ رگ میں لہو ہو کے دھڑکتا ہوا دل
کپکپاتے ہوئے ہونٹ
تھرتھراتی ہوئی نبض
ٹمٹماتے ہوئے آنکھوں کے دیے
گود میں سیل فراواں کو لیے
ایسی حالت میں کوئی کیسے جئے کیسے جئے؟
- کتاب : sarabon ke sadaf (Pg. 112)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.