Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

چند سوالات

منظر لطیف

چند سوالات

منظر لطیف

MORE BYمنظر لطیف

    میں نے چند سوالات گٹھری میں باندھے اور

    خدا کو ڈھونڈنے نکل پڑا

    سایہ ایک وفادار سپاہی کی طرح

    میرے ساتھ چل رہا تھا

    میں نے دیکھا کہ آسمان بارش سے

    نازیبا باتیں کرتا ہے

    جس وجہ سے زمین اب پانی کی

    جگہ خون چوستی ہے

    میں نے دیکھا اس نوجوان کو جس نے

    خوشیاں بیچ کر بلوغت خریدی اور

    اگلے ہی لمحے اسے قتل کر دیا گیا

    میں نے دیکھا کے لوگ بھول بیٹھے

    کہ خدا تو کوئی نہیں

    اپنے تخیل سے ایک خدا تخلیق کیا

    پھر خود سے نئے قانون بنائے

    اور برہنہ سوچ سے مکمل مذہبی زندگی جینے لگے

    میں نے دیکھا کہ لوگ مرنے سے پہلے

    دوسروں کی زمینوں پر اپنی

    قبریں تیار کروانے لگے

    تاکہ مرنے کے بعد وہاں قبضہ کیا جا سکے

    میں نے دیکھا ان قبروں میں

    زندہ لڑکیوں نے پناہ لے لی

    جن کے جسموں کو بھیڑیوں نے نوچ ڈالا

    جن کی چھاتیوں سے دودھ کی جگہ خون ٹپکا

    میں نے دیکھا کے دنیا میں

    جہنم بنائی گئی

    اور اس کے افتتاح کے لیے تخیل

    والے خدا کو دعوت ہوئی

    میں نے دیکھا لوگوں نے برہنہ ذہنوں سے

    برہنہ خواب دیکھے

    پھر ان کی تکمیل کے لئے ہر کوششیں کی

    اور سوچا کی خدا ایک سوچ کے

    علاوہ کچھ نہیں

    میری گٹھری سوالوں سے بھر کر زمین پر گر گئی

    میں چیخا مگر میری آواز

    مجھ میں قید تھی

    میں یہ سب دیکھ کر ریل کی

    پٹری پر لیٹ گیا

    مگر اچانک ایک خوفناک آواز نے

    مجھے پاگل کر دیا

    وقت رک گیا سورج کا رنگ سرخ پڑ گیا

    پہاڑوں نے زمین سے تنگ آ کر

    آسمان کی طرف اڑنا شروع کر دیا

    سمندروں نے شہروں کا رخ کر لیا

    میں نے یہ منظر دیکھ کر آنکھیں بند کر لیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے