Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

چودھویں کا چاند

مہر حسین نقوی

چودھویں کا چاند

مہر حسین نقوی

MORE BYمہر حسین نقوی

    خیال و فکر کے بکھرے ہوئے حوالوں میں

    وصال ہجر محبت کی سب مثالوں میں

    زمیں سے دور کہیں آسماں کے

    تاروں میں

    لیے یہ عکس اترتا ہے آبشاروں میں

    شمار اس کا ہے اکثر ہی

    شب گزاروں میں

    یہ سوگوار سا لگتا ہے

    سوگواروں میں

    مگر وہ حسن کا عالم کہ

    جب یہ پورا ہو اور

    آب و تاب سے ہر بام پر

    اتر آئے تو پھر شباب سبھی

    کائنات پر اس کا اثر وہ چھوڑے کہ

    لمحے اسیر ہو جائیں

    کسے خبر ہے کہ دشت سخن کے

    ماروں کا

    گواہ ہوتا ہے یہ چاند اشک باروں کا

    گرہن کھا کے یہ اکثر پیام دیتا ہے

    کہ لمحہ بھر کو اگر روشنائی کھو جائے

    دوبارہ

    نکلو اسی آب و تاب سے نکلو

    گھٹو کہیں پہ تو بڑھ کر حسین

    ہو جاؤ یہ چاند چودہ کا

    کتنا حسین ہوتا ہے

    یہ شب کے کتنے ہی اسرار کھول جاتا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے