Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

چوراہا

شہزاد نیر

چوراہا

شہزاد نیر

MORE BYشہزاد نیر

    مرے سینے کے جنگل سے

    کئی رستے نکلتے ہیں

    یہاں سے ایک پگڈنڈی خط تاریک پر چلتی

    شعوری لا شعوری سرحدوں کے پار جاتی ہے

    کبھی اس سمت مت جانا

    وہاں پر اژدہے رہتے ہیں ماضی کے

    نگل لیتے ہیں آنے والے روشن دن

    یہیں سے ایک چمکیلی چکا چوندی سڑک دنیا کو جاتی ہے

    ہوس رنگے اشاروں سے بلاتی ہے

    ادھر کو مت چلی جانا

    وہاں سب بھیڑیے بیٹھے ہیں

    کھا جاتے ہیں خوابوں اور امیدوں کے نازک تن

    یہاں سے اونچا نیچا راستہ مڑ کر

    حسابی سوچ کی جانب نکلتا ہے

    وہاں سود و زیاں کے انگنت بچھو ہیں

    ڈس لیتے ہیں جذبوں کو

    مرے سینے کے جنگل سے بہت رستے نکلتے ہیں

    یہ سیدھا صاف سچا راستہ

    نرمی سے میرے دل کی وادی میں پھسلتا ہے

    سہولت سے چلی آؤ

    یہاں پھولوں کے تختوں کے سوا کچھ بھی نہیں رکھا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے