Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

چھلنی چھلنی سائباں

تنہا تماپوری

چھلنی چھلنی سائباں

تنہا تماپوری

MORE BYتنہا تماپوری

    تمازت سے محروم افکار کے زرد سورج اگل کر

    سبھی اپنے اسلاف کی کھوپڑیوں کی مالائیں پہنے

    اجنمے ہوئے اپنے بچوں کی شکلوں کو

    بارود کے ڈھیر پر رکھ رہے ہیں

    وہ بچے جنہیں جنم لینا پڑا تھا

    وہ اپنے گھروں میں اندھیرے سجا کر

    چراغوں کو اپنی ہی قبروں پہ رکھنے

    چلے آ رہے ہیں

    یہاں ماں کے سینے سے اکھڑی ہوئی

    چھاتیاں

    ملک پاؤڈر سے بھرنے

    نئی نسل بازار میں آ چکی ہے

    کتابوں کے انبار سے اگنے والی

    یہ تہذیب

    اپنے خداؤں کو آواز دینے لگی ہے

    مگر امن کی ساری جیبیں ہیں خالی

    وہ سارے خدا غیر محفوظ ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے