Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

چھٹی کا دن

اصغر ندیم سید

چھٹی کا دن

اصغر ندیم سید

MORE BYاصغر ندیم سید

    اگر رات اور صبح میں فرق کوئی نہیں ہے

    ہوا میں پرندوں کے ٹوٹے ہوئے پر

    بکھرنے لگے ہیں

    زمینوں پہ احکام کے لمبے چابک سے

    تاریخ داں اپنی گردن جھکائے ہوئے ہیں

    نصیبوں کی آواز میں وقت ڈھلنے لگا ہے

    تو پھر!

    نظم لکھنے کی خواہش

    گنہ گار انصاف کے فیصلوں سے زیادہ بری تو نہیں ہے

    اگر موسموں کی رگوں میں لہو جم گیا ہے

    شکاری کی آنکھوں میں بارود جلنے لگا ہے

    دنوں کے تموج میں

    سورج کا چہرہ اترنے لگا ہے

    تو پھر

    سانس لینے کی خواہش

    نقب زن کی دھمکی سے زیادہ بری تو نہیں ہے

    مجھے نظم لکھنے دو

    اور سانس لینے دو

    کچھ دیر اپنی کمانوں کو نیچا کرو

    آج چھٹی کا دن ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta 10th Edition | 5-6-7 December Get Tickets Here

    بولیے