میں حال کا مژدہ ہوں
میں رونق فردا ہوں
بچپن کا زمانہ ہے
خوشیوں کا ترانہ ہے
معمار ہوں فردا کا
امروز ٹھکانہ ہے
آنکھوں کو ہمیشہ میں
سو خواب دکھاتا ہوں
میں حال کا مژدہ ہوں
میں رونق فردا ہوں
پڑھ لکھ کے بڑا بننا
مقصد بھی ہے کاوش بھی
انسان کی خدمت کا
جذبہ بھی ہے خواہش بھی
میں نیک عزائم سے
دل اپنا سجاتا ہوں
میں حال کا مژدہ ہوں
میں رونق فردا ہوں
ماں باپ بہن بھائی
الفت ہے مجھے سب سے
استاد ہوں یا احباب
نسبت ہے مجھے سب سے
خدمت کے لیے ان کی
تیار میں رہتا ہوں
میں حال کا مژدہ ہوں
میں رونق فردا ہوں
میں راج دلارا ہوں
میں پھول سے پیارا ہوں
ماں باپ کی آنکھوں کا
تابندہ ستارا ہوں
میں ان کی امیدوں کا
مرکز ہوں مداوا ہوں
میں حال کا مژدہ ہوں
میں رونق فردا ہوں
یارب ہے دعا میری
نیکی ہو ادا میری
نادان ہوں عاصی ہوں
تو بخش خطا میری
خوش مجھ سے زمانہ ہو
یہ آرزو رکھتا ہوں
میں حال کا مژدہ ہوں
میں رونق فردا ہوں
- کتاب : Khushboo Khushboo Nazmen Apni (Pg. 54)
- Author : Ata Abidi
- مطبع : Book Emporium,Urdu Bazar Sabzi Bagh, Patna (2012)
- اشاعت : 2012
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.