گل عباس گلاب چنبیلی
گیندا چمپا بیلا جوہی
کل تک ان سے لدے ہوئے تھے
آج اداس کھڑے ہیں پودے
چوہے پھول کتر جاتے ہیں
بنجر کو زرخیز بنا کر
کھیتوں میں فصلیں لہرا کر
جو کھلیانوں کو بھرتا ہے
وہ کسان بھوکوں مرتا ہے
غلہ تو چوہے کھاتے ہیں
بچو ایسا کب تک ہوگا
تم چاہو گے جب تک ہوگا
روکو اس سینہ زوری کو
محنت کش کو بھی کھانا دو
چوہے تم سے گھبراتے ہیں
- کتاب : kamaan(sheri kulliyat (jild avval) (Pg. 400)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.