چور
میرے تن پر بھوک اگی تھی
میری آنکھیں ننگی تھی
اور میرے آنگن میں ہرجا
غربت بھوک اور محرومی کے
پھول اگے تھے
میرے کانٹے ہاتھوں نے
ان پھولوں کو توڑنا چاہا
اور ہم سایے کے گھر سے
جس کے گھر میں
سونے چاندی اور پیسوں کی
دیواریں تھیں
اپنے نے کچھ خوشیاں چن لیں
چور چور چور چور
کچھ آوازیں
پھر زنجیریں
پھر میرے ہی گھر کی مانند
بدبو دار اندھیرا کمرہ
جس کے باہر
مجھ جیسے بے چہرہ لوگ
میرے لئے پہرے پہ کھڑے تھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.