پاکٹ اڑا کے چور کوئی بھاگتا ہوا
اک روز اک پولس کے شکنجے میں آ گیا
یہ سوچ کر کہ غیر اڑاتا ہے مال تر
فوراً غریب چور کے پیچھے نکل پڑا
آواز دے کے اس سے کہا اے میاں رکو
جاتے کہاں ہو مال لیے اپنے باپ کا
سن کر صدا سپاہی کی وہ چور چونک کر
رفتار اور تیز کی اور دوڑتا رہا
یہ سوچ کر کہ چور مری مانتا نہیں
غصے میں بھر کے اور بھی وہ سرخ ہو گیا
کہنے لگا کہ خود کو سمجھتا ہے کیا رنر
ہرگز نہ میرے ہاتھ سے تو بچ کے جائے گا
تجھ کو دکھاؤں آج میں ہوتی ہے کیا رننگ
چل جائے گا تجھے بھی پتہ چیز ہوں میں کیا
پیچھا کیا جو چور کا پولس نے دوڑ کر
جوش جنوں میں چور کے آگے نکل گیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.