اللہ میاں میں تیرے صدقے
بیکس کی فریاد تو سن لے
مجھ کو نہ دے تو دودھ ملائی
مجھ کو نہ دے تو نان خطائی
لڈو پیڑے برفی جلیبی
کب ہیں یہ قسمت میں میری
ایک نوالہ میری غذا ہے
وہ بھی نہیں مجھ کو ملتا ہے
اس گھر میں ہے ڈھیروں ہر شے
میرے لیے پر کچھ بھی نہیں ہے
جام مربے چٹپٹی چیزیں
بند ہیں ساری الماری میں
آٹے کے اور گھی کے کنستر
تالے پڑے ہیں ان میں یکسر
ہنڈیا رہتی ہے چھینکے پر
وہ بھی میری پہنچ سے باہر
بلی کے بھاگوں چھینکا ٹوٹے
میرے بھاگوں برتن جھوٹے
میری قسمت میں ہے لکھا
روٹی کا بس سوکھا ٹکڑا
لیکن یہ ٹکڑا بھی اب تو
مشکل سے ملتا ہے مجھ کو
گھر میں چوہے دان ہے رکھا
ایک ہے بلی ایک ہے بلا
جینا ہوا ہے مجھ کو اجیرن
میں ہوں اکیلی دو دو دشمن
سوگ میں رہتی ہوں میں ہر دم
کھائے جاتا ہے مجھ کو غم
چاندنی دیکھو کیسی کھلی ہے
لو وہ کہیں ڈھولک بھی بجی ہے
درد بھرے ہوں دل میں جب ایسے
تم ہی کہو میں ناچوں کیسے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.