Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

چوہوں کے کرشمے

محمد اسد اللہ

چوہوں کے کرشمے

محمد اسد اللہ

MORE BYمحمد اسد اللہ

    چوہے اک دن کچن میں پہنچے

    لے کر اپنے چلے پلے

    خالی دیکھ کے سارا کمرہ

    ڈال دیا ہر اک نے ڈیرا

    سامنے ان کے جو بھی آیا

    کھایا تھوڑا بہت گرایا

    دانتوں سے سب کاجو کترا

    جی بھر کر بادام چرایا

    فرش پہ چینی کچھ پھیلا دی

    کیچپ کی بوتل لڑھکا دی

    ڈھمک ڈھم ڈھم ڈھول بجائے

    ٹین کے کچھ ڈبے بکھرائے

    شام ہوئی تو میاں پکوڑے

    گھر کو جب دفتر سے لوٹے

    جا کر کچن کا کھولا تالا

    دیکھا تو تھا حال نرالا

    کمرے میں دس بیس تھے چوہے

    باقی پیٹ میں دوڑ رہے تھے

    ٹھن ٹھن کرتی دیگچیوں سے

    سب سر اپنا پھوڑ رہے تھے

    اچھے اچھے ڈش چٹ کر کے

    چاروں جانب گھوم رہے تھے

    غصے میں تھے میاں پکوڑے

    ہو کر وہ بے قابو دوڑے

    چوہا کوئی ہاتھ نہ آیا

    آدھا گھنٹہ خود کو تھکایا

    اتنے میں اک ہوا دھماکا

    کھڑکی سے بلی نے جھانکا

    کہہ کر میاؤں ہانک لگائی

    جان پہ چوہوں کے بن آئی

    مرنے کی جب آئی نوبت

    بھاگ پڑے سب حسب عادت

    دم کو دبا کر سارے بھاگے

    بلی پیچھے چوہے آگے

    صبر کے کھا کر لڈو تھوڑے

    بیڈ پہ پہنچے میاں پکوڑے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے