Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سگریٹ

MORE BYپریم واربرٹنی

    جس طرح حسرتوں کے مرگھٹ میں

    دھیرے دھیرے سلگ رہا ہو دھواں

    جس طرح ہو کسی ستارے پر

    ایک بجھتے ہوئے دیئے کا گماں

    جس طرح مٹ رہی ہو بن بن کر

    یاس انگیز وقت کی تحریر

    اس طرح تیرے سرخ ہونٹوں پر

    کانپتی ہے گھنے دھوئیں کی لکیر

    کھیلتے ہیں فضا کی سانسوں سے

    ننھے ننھے طلسمی مر گولے

    ہلکے نیلے دھوئیں کی لہروں سے

    دھلنے لگتی ہے گرد رنج و محن

    تیرے ہر ایک کش کی تلخی میں

    ڈوب جاتی ہے زندگی کی تھکن

    حشر سامانیاں تفکر کی

    جب بھی لیتی ہیں دل میں انگڑائی

    تجھ کو رہ رہ کے یاد کرتی ہے

    شام غم کی اداس تنہائی

    یہ تو سب کچھ درست ہے لیکن

    آج کی رات میں اکیلا ہوں

    بند کمرہ ہے اور خاموشی

    حادثے کر رہے ہیں میری تلاش

    ذہن کو ڈس رہی ہے فکر معاش

    کیا کروں کیا کروں کدھر جاؤں

    تجھ سے کس طرح دل کو بہلاؤں

    سوچتا ہوں کہ غرق ہو جاؤں

    تیرے کڑوے دھوئیں کی خوشبو میں

    لیکن ایسا بھی ہو نہیں سکتا

    تیرے کڑوے دھوئیں کی خوشبو میں

    غم کا احساس کھو نہیں سکتا

    تو مرے غم کو کیا مٹائے گا

    تو بھی میری طرح ہے شعلہ فشاں

    میرے سینے میں جل رہی ہے آگ

    تیرے سینے سے اٹھ رہا ہے دھواں

    میرے دل میں بھی سوز پلتا ہے

    میں بھی جلتا ہوں تو بھی جلتا ہے

    مأخذ :
    • کتاب : Khushbu Ka Khwab (Pg. 25)
    • Author : Prem Warbartani
    • مطبع : Miss V. D. Kakkad (1976)
    • اشاعت : 1976

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے