قلو بطرہ
شام کے دامن میں پیچاں نیم افرنگی حسیں
نقرئی پاروں میں اک سونے کی لاگ
رہ گزر میں یا خراماں سرد آگ
یا کسی مطرب کی لے اک تشنہ تکمیل راگ
ایک بحر بیکراں کی جھلملاتی سطح پر
ضو فگن افسانہ ہائے رنگ و نور
نیلے نیلے دو کنول موجوں سے چور
بہتے بہتے جو نکل جائیں کہیں ساحل سے دور
چاند سی پیشانیوں پر زرفشاں لہروں کا جال
احمریں اڑتا ہوا رنگ شراب
جم گئی ہیں اشعۂ صد آفتاب
گردنوں کے پیچ و خم میں گھل گیا ہے ماہتاب
عشرت پرویز میں کیا نالہ ہائے تیز تیز
اڑ گیا دن کی جوانی کا خمار
شام کے چہرے پہ لوٹ آیا نکھار
ہو چکے ہیں ہو رہے ہیں اور دامن داغدار
اس کا زریں تخت سیمیں جسم ہے آنکھوں سے دور
جام زہر آلود سے اٹھتے ہیں جھاگ
چونک کر انگڑائیاں لیتے ہیں ناگ
جاگ انطونیؔ محبت سو رہی ہے جاگ جاگ
- کتاب : Kulliyat-e-Akhtaruliman (Pg. 82)
- Author : Baidar Bakht
- مطبع : Educational Publishing House (2006)
- اشاعت : 2006
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.