Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کوڈ بلیو

عابد رضا

کوڈ بلیو

عابد رضا

MORE BYعابد رضا

    دلچسپ معلومات

    ( ورلڈ ڈاکٹرز ڈے کے موقع پر عارضۂ قلب کے وارڈ میں مستعد ساتھی ڈاکٹروں اور نرسوں کے لیے ۰۰۰ “چھیتی آویں وے طبیبا”)

    1

    رات کے پچھلے پہر

    شور اٹھا

    طبل بجا

    اور نقارے پہ اک چوٹ پڑی

    دل بیتاب پہ پھر فوج کشی ہوتی تھی

    گھنٹیاں بجنے لگیں

    اور شفا خانے کی رہداری تک

    غلغلہ اٹھنے لگا

    درد دل نوحۂ انفاس بنا

    ایک لمحے کے لیے

    گردش شام و سحر ختم ہوئی

    دھڑکنوں میں جو توازن تھا وہ بے ربط ہوا

    ہوش و ادراک کی سرحد سے پرے

    دل آشفتہ کی شریانوں میں

    سینۂ زیست کے تاریک نہاں خانوں میں

    ایک دریائے رواں خون کا

    سر مارتا تھا

    جیسے چٹان کوئی سامنے رستہ روکے

    ایک ٹھوکر کی تھکن جھیل نہ پائے کوئی

    جاں کنی اپنے پسینے میں شرابور کھڑی ہانپتی تھی

    زندگی کانپتی تھی

    اور میدان میں گھمسان کا رن پڑتا تھا

    2

    رات کے پچھلے پہر

    نیند کے باغ میں

    جب آنکھ کھلی

    شور برپا تھا کہ شب خون پڑا

    چارہ گرو

    بلیو کوڈ

    شہر جاں تیرے مکینوں کو

    طبیبوں کو

    اب آرام کہاں

    خواب آسودہ جو تھا

    رات کی تیز نگاہی میں اڑا جاتا ہے

    اور آنکھوں سے پھر اک بار تھکن پونچھنی پڑ جاتی ہے

    حوصلہ پھر سے قدم بھرتا ہے

    اور منادی کی صدا سنتا ہے

    اک منادی کہ مسلسل ہے یہاں

    دوڑیئے

    دیر نہ ہو جائے کہیں

    اپنے بیمار کی اب جلد خبر لے لیجے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Join us for Rekhta Gujarati Utsav | 19th Jan 2025 | Bhavnagar

    Register for free
    بولیے