Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کافی ہاؤس

حبیب جالب

کافی ہاؤس

حبیب جالب

MORE BYحبیب جالب

    دن بھر کافی ہاؤس میں بیٹھے کچھ دبلے پتلے نقاد

    بحث یہی کرتے رہتے ہیں سست ادب کی ہے رفتار

    صرف ادب کے غم میں غلطاں چلنے پھرنے سے لاچار

    چہروں سے ظاہر ہوتا ہے جیسے برسوں کے بیمار

    اردو ادب میں ڈھائی ہیں شاعر میرؔ و غالبؔ آدھا جوشؔ

    یا اک آدھ کسی کا مصرعہ یا اقبالؔ کے چند اشعار

    یا پھر نظم ہے اک چوہے پر حامد مدنیؔ کا شہکار

    کوئی نہیں ہے اچھا شاعر کوئی نہیں افسانہ نگار

    منٹوؔ کرشنؔ ندیمؔ اور بیدیؔ ان میں جان تو ہے لیکن

    عیب یہ ہے ان کے ہاتھوں میں کند زباں کی ہے تلوار

    عالؔی افسر انشاؔ بابو ناصرؔ میرؔ کے بر خوردار

    فیضؔ نے جو اب تک لکھا ہے کیا لکھا ہے سب بیکار

    ان کو ادب کی صحت کا غم مجھ کو ان کی صحت کا

    یہ بے چارے دکھ کے مارے جینے سے ہیں کیوں بے زار

    حسن سے وحشت عشق سے نفرت اپنی ہی صورت سے پیار

    خندۂ گل پر ایک تبسم گریۂ شبنم سے انکار

    RECITATIONS

    نعمان شوق

    نعمان شوق,

    نعمان شوق

    کافی ہاؤس نعمان شوق

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے