Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بد حالی کی خود نوشت

زاہد مسعود

بد حالی کی خود نوشت

زاہد مسعود

MORE BYزاہد مسعود

    میری پیدائش پر

    قرض خواہوں نے جشن منایا

    مجھے

    پی ایل 480 کے دانۂ گندم سے بپتسمہ دیا گیا

    اور

    امداد میں ملنے والے خشک دودھ سے میری پرورش کی گئی

    مجھے

    پولیو کی جعلی قطرے پلائے گئے

    اور

    کاندھے پر جاں نشینی کی چادر ڈال کر

    مجھے

    بوڑھے والدین اور چھوٹے بہن بھائیوں کا کفیل مقرر کیا گیا

    اب

    میں ورلڈ بینک کا محبوب

    اور

    آئی ایم ایف کا شہزادہ ہوں

    ایشین ڈولپمنٹ بینک

    میری دستار بندی کے لیے بیتاب ہے

    یو ایس ایڈ والے

    مجھے اپنا روزی رساں سمجھتے ہیں

    میں مقروض پیدا ہوا تھا

    اور مقروض ہی مروں گا

    میری ڈیوٹی

    اب فقط چھ سات مقروض پیدا کرنا

    تاکہ

    اس صارف معاشرے میں اپنا تشخص برقرار رکھ سکوں

    مجھے

    ان پڑھ ہونے کی سند امتیاز عطا کی گئی

    تاکہ میں

    اپنے حقوق کی یاد داشت تحریر نہ کر سکوں

    مجھے

    انتخابات کے دن چھٹی بھی نہ دی گئی

    تاکہ

    میں

    اپنا ووٹ اپنی تقدیر کے حق میں نہ ڈال سکوں

    مأخذ :
    • کتاب : Duniyazad (Pg. 156)
    • Author : Asif Farrakhi
    • مطبع : AG Printing Services Karachi (2005)
    • اشاعت : 2005

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے