Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دادا کی چھڑی

محمد اسد اللہ

دادا کی چھڑی

محمد اسد اللہ

MORE BYمحمد اسد اللہ

    واکنگ کو چل پڑی ہے

    دادا کی یہ چھڑی ہے

    پڑتی ہے جم کے ہائے

    اس سے خدا بچائے

    کتوں کو یہ بھگائے

    ہرگز نہ بھول پائے

    جس پر بھی یہ پڑی ہے

    دادا کی یہ چھڑی ہے

    دادا بڑے نرالے

    ان کو بھی یہ سنبھالے

    ہر راہ پر چلا لے

    ہر اک بلا کو ٹالے

    دادا سے یہ بڑی ہے

    دادا کی یہ چھڑی ہے

    سودا اسی کا سر میں

    ہر وقت یہ نظر میں

    دادا اگر ہوں گھر میں

    تب یہ نہیں سفر میں

    کونے میں اک کھڑی ہے

    دادا کی یہ چھڑی ہے

    کھانے کی چیز ہے یہ

    بے حد لذیذ ہے یہ

    یوں با تمیز ہے یہ

    ان کو عزیز ہے یہ

    دادا ہی پر پڑی ہے

    دادا کی یہ چھڑی ہے

    واکنگ کو چل پڑی ہے

    دادا کی یہ چھڑی ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے