یہ سچ ہے کہ میں اس تماشے میں شامل نہیں
پھر یہ کیسی سزا مل رہی ہے مجھے
یہ میں کس دائرے میں کھڑا ہوں جہاں
آج کوئی نہیں
ایک میرے سوا
وہ ہوا جو کبھی مجھ سے وابستہ تھی
آج مجھ سے جدا ہو گئی
میری آواز کے ساتھ جانے کہاں کھو گئی
یہ میں کس دائرے میں کھڑا ہوں جہاں
اک سیاہی ہے گہری گھنی ہر طرف
خامشی قبر کی خامشی ہر طرف
میرے ماضی کا سورج سیہ پانیوں میں گرا بجھ گیا
میرے سارے اجالے اندھیرے ہوئے
آج تنہا ہوں میں
حال کے اس سیہ دائرے میں کھڑا
اک تماشا ہوں میں
- کتاب : auraq salnama magazines (Pg. e-267 p-255)
- Author : Wazir Agha,Arif Abdul Mateen
- مطبع : Daftar Mahnama Auraq Lahore (1967)
- اشاعت : 1967
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.