Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دائرے

MORE BYشائستہ حبیب

    اونچے مکانوں کی دیواروں پر ہری بھری پھولوں کی بیل

    سرمئی بادلوں کے گھونگھٹ سے میری چھوٹی کھڑکی کی طرف

    دیکھتی ہے

    پرسیوایڈرس ٹی وی پر فلم چل رہی ہے

    میں کس کے تعاقب میں اپنی طرف بھاگ رہی ہوں

    میں کولہو کا بیل ہوں

    روز ایک دائرہ اپنے ارد گرد کھینچتی ہوں اور اس دائرے

    کے آگے ایک اور دائرہ پھر ایک اور

    یوں آگے ہی آگے دائرے ہی دائرے

    زندگی کا سفر دائروں سے لکھا گیا

    صبح دوپہر شام آنسو کی روٹی دکھ کا سالن اور

    سرد آہوں کا پانی

    برساتوں کی شامیں نرمل کومل دل کو یوں دہلاتی ہیں

    جیسے آتش دان کی قریب سوئی بلی انجانے قدموں سے چونک جائے

    یہ بھی ایک دائرہ ہے

    اس دائرے کے اندر ہمارے ہتھیار زمین پر پڑتے ہیں

    اور ہم ہاتھ اٹھائے آسمانی آواز پر

    آگے ہی آگے بے سمت چلتے جا رہے ہیں

    دائرے بنتے جا رہے ہیں

    مأخذ :
    • کتاب : meyaar (Pg. 150)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے