Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دائمی سکھ

شائستہ مفتی

دائمی سکھ

شائستہ مفتی

MORE BYشائستہ مفتی

    محبت دائمی سکھ ہے

    کہ جس کو موت کی گھڑیاں

    کبھی کم کر نہیں سکتیں

    یہ موسم اک دفعہ آئے

    تو پھر آ کر ٹھہر جائے

    حسیں شاداب سی کلیاں

    نگاہوں میں سما جائیں

    تو پھر یہ مر نہیں سکتیں

    خیالوں کی روانی میں

    کہ جیسے بہتے پانی میں

    کنول کھل جائیں خوابوں کے

    تو قدرت مسکراتی ہے

    اشارہ کر کے تاروں سے

    چھلکتے آبشاروں سے

    مدھر سرگوشیاں کر کے

    ہمیں رستہ دکھاتی ہے

    یہ رستہ کس قدر حیران کن منزل دکھاتا ہے

    اسی رستہ پہ انساں خود کو پہلی بار پاتا ہے

    محبت کو سزا کہنے سے پہلے سوچ کر رکھنا

    کہ جو اس سے بچھڑ جائے اسے منزل نہیں ملتی

    بکھر جائیں جو بن کر خاک پھر محفل نہیں ملتی

    محبت دائمی سکھ ہے

    یہ سکھ میں چاہتی ہوں تیری آنکھوں میں نظر آئے

    کہ تو اس کائنات خواب کا ہم راز بن جائے

    محبت دائمی سکھ ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے